بچوں کو نصیحت اس وقت کریں جب بچے ریسپٹو موڈ میں ہوں۔
 چار اوقات 
ایسے ہیں جب بچہ ریسپٹو موڈ  میں ہوتا ہے اس وقت آپ   بچے کو جو بھی نصیحت کریں گے وہ بچے کے دل میں اتر جائے گی گا ۔
(1)
جب بچہ رات کو سونے لگے اس وقت بچہ لرننگ موڈ  میں ہوتا ہے اسلیے اس وقت بچے کہتے ہیں ہمیں کوئ کہانی سنائیں مائیں بچوں کو بلی چوہوں کی کہانیاں سنا دیتی ہیں پھر بچوں میں بلی چوہوں والی حرکتیں آتی ہیں ۔اس وقت بچے کو نبیوں اور اور نیک لوگوں کے واقعات سنانے چاہیےجس میں اچھی نصیحتیں ہوں ۔تاکہ آپ کا بچہ بھی نیک بنے ۔
(2)
 جب بچہ آپکے ساتھ گاڑی میں بیٹھا ہو۔اس وقت بھی بچہ لرننگ موڈ میں ہوتا ہےاس لیےاس  وقت بچہ پوچھ رھا ہوتا ہے ابو یہ کیا ہے وہ کیسے ہے۔ اسوقت ہم ڈانٹ ڈپٹ کر کے بچے کو چپ کروا دیتے ہیں وہ بہت قیمتی وقت ہوتا ہے  ۔اس وقت بچےسے اچھی باتیں کریں اور اچھی نصیحتیں کریں وہ آپ کی باتوں پر توجہ دے گا اور آپکی باتوں پر عمل کرے گا۔ میں ہوتا ہے اس وقت آپ   بچے کو جو بھی نصیحت کریں گے وہ بچے کے دل میں اتر جائے گی گا ۔ 
 (3)
جب بچہ کھانے پے بیٹھے اس وقت بھی بچہ لرننگ موڈ میں ہوتا ہے اسوقت بھی آپ بچے کو نصیحت کر سکتے ہیں  ۔
(4)
جب بچہ بیمار ہوتا ہے اس وقت بھی بچہ لرننگ موڈ میں ہوتا ہے اس وقت آپ جو بھی نصیحت کریں گے وہ بچہ کے دل میں نقش ہو جائے گی آپ نے بچوں کو جو بھی نصیحتیں کرنی ہوں ان اوقات میں کریں بچے ضرور آپکی نصیحتوں پر عمل کریں  گے ۔
بے وقت بچے کو کبھی نصیحت نہ کریں کیونکہ  بچے کبھی کھیلنےیا کسی اور موڈ میں ہوتے ہیں ہم بچوں کو نصیحتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں اس سے بچہ  کھچنا شروع ہو جاتا ہے اور آپکی باتوں کو اہمیت نہیں دیتا  اسی وجہ سے بچہ نافرمانی کرتا ہے ہم پھر اسکو مار پیٹ کر تے ہیں ، اورزیادہ  اپنا باغی  بنا دیتے ہیں پھر لوگوں کو  کہتے ہیں  دعا کرو ہمارے بچے فرمابردار ہو جائیں  ۔ ۔۔

منقول